نوف ابن فضالہ بکالی کہتے ہیں کہ میں نے ایک شب امیرالمومنین علیہ السلام کو دیکھاکہ وہ فر ش خواب سے اٹھے ایک نظر ستاروں پر ڈالی اور پھر فرمایا اے نوف! سوتے ہو یا جاگ رہے ہو ؟میں نے کہا کہ یا امیرالمومنین علیہ السّلام جاگ رہا ہوں ۔فرمایا ! اے نوف! خوشانصیب ان کے کہ جنہوں نے دنیا میں زہد اختیار کیا اور ہمہ تن آخرت کی طر ف متوجہ رہے ۔یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے زمین کو فرش ٬مٹی کو بستر اور پانی کو شربت خوش گوا ر قرار دیا ۔قرآن کو سینے سے لگایا اور دعا کو سپر بنا یا۔پھر حضرت مسیح ؑ کی طرح دامن جھاڑ کر دنیا سے الگ ہوگئے۔
اے نوف! داؤدعلیہ السلام رات کے ایسے ہی حصہ میں اٹھے اور فرمایا کہ یہ وہ گھڑی ہے کہ جس میں بندہ جو بھی دعا مانگے مستجاب ہوگی سوا اس شخص کے جو سرکاری ٹیکس وصول کرنے والا ٬یا لوگوں کی برائیاں کرنے والا٬,یا( کسی ظالم حکومت کی) پولیس میں ہو یا سارنگی یا ڈھول تاشہ بجانے والا ہو۔
سید رضی ؒکہتے ہیں کہ عرطبہ کے معنی سارنگی اورکوبہ کے معنی ڈھول کے ہیں اور ایک قول یہ ہے کہ عرطبہ کے معنی ڈھول اور کوبہ کے معنی طنبورہ کے ہیں ۔
Post Top Ad
Responsive Ads Here
Wednesday, March 25, 2015
نہج البلاغہ کلمہ 104
sponsors
Post Top Ad
Responsive Ads Here
Author Details
Mujraba Duas and Islamic Mobile Apps