سب سے بڑا عیب یہ ہے کہ اس عیب کو بر ا کہو جس کے مانند خود تمہارے اند ر موجود ہے۔
اس سے بڑھ کر اور عیب کیا ہوسکتا ہے کہ انسان دوسروں کے ان عیوب پر نکتہ چینی کرے جو خود اس کے اند ر بھی پائے جاتے ہوں ‘تقاضائے عدل تو یہ ہے کہ وہ دوسروں کے عیوب پر نظر کرنے سے پہلے اپنے عیوب پر نظرکرے اور سوچے کہ عیب ‘عیب ہے وہ دوسرے کے اند ر پایا جائے یا اپنے اندر
ہمہ عیب خلق دیدن نہ مروت است و مروی نگہے بخویشین کن کہ ہمہ گنا ہ داری