جب دنیا اور اہل دنیا میں نیکی کا چلن ہو اورپھر کوئی شخص کسی ایسے شخص سے کہ جس سے رسوائی کی کوئی بات ظاہر نہیں ہوئی سو ءِ ظن رکھے تو اس نے اس پر ظلم و زیادتی کی اور جب دنیا واہل دنیا پر شروفساد کا غلبہ ہو اور پھر کوئی شخص کسی دوسرے شخص سے حسن ظن رکھے تو اس نے (خود ہی اپنےآپ کو )خطرے میں ڈالا۔
Post Top Ad
Responsive Ads Here
Thursday, April 23, 2015
نہج البلاغہ کلمہ 114
sponsors
Post Top Ad
Responsive Ads Here
Author Details
Mujraba Duas and Islamic Mobile Apps