اس انسان سے بھی زیادہ عجیب وہ گوشت کاایک لوتھڑا ہے۔
جو اس کی ایک رگ کے ساتھ آویزاں کردیاگیا ہے اور وہ دل ہے جس میں حکمت و دانائی کے ذخیرے ہیں اور اس کے برخلاف بھی صفتیں پائی جاتی ہے۔
* اگر اسے امید کی جھلک نظر آتی ہے تو طمع اسے ذلت میں مبتلا کر تی ہے۔
جو اس کی ایک رگ کے ساتھ آویزاں کردیاگیا ہے اور وہ دل ہے جس میں حکمت و دانائی کے ذخیرے ہیں اور اس کے برخلاف بھی صفتیں پائی جاتی ہے۔
* اگر اسے امید کی جھلک نظر آتی ہے تو طمع اسے ذلت میں مبتلا کر تی ہے۔
* اور اگر طمع ابھرتی ہے تو اسے حرص تباہ وبرباد کردیتی ہے ۔
* اگرنا امیدی اس پر چھا جاتی ہے تو حسرت و اندوہ اس کے لیے جان لیوا بن جاتے ہیں۔
* اور اگر غضب اس پر طاری ہوتا ہے تو غم و غصہ شدت اختیار کرلیتا ہے۔
* اور اگر خوش و خوشنود ہوتا ہے تو حفظ ما تقدم کو بھول جاتاہے۔
* اور اگر اچانک اس پر خوف طاری ہوتاہے تو فکر و اندیشہ دوسری قسم کے تصورات سے اسے روک دیتا ہے ۔
* اگر امن امان کا دور دورہ ہوتا ہے تو غفلت اس پر قبضہ کرلیتی ہے۔
* اور اگر مال دولتمند ی اسے سرکش بنادیتی ہے۔
* اور اگر اس پر کوئی مصیبت پڑتی ہے تو بے تابی و بے قرار ی اسے رسوا کر دیتی ہے ۔
* اور اگر فقر و فاقہ کی تکلیف میں مبتلا ہو ۔تو مصیبت و ابتلا اسے جکڑلیتی ہے۔
* اور اگر بھوک اس پر غلبہ کرتی ہے ۔ ناتوانی اسے اٹھنے نہیں دیتی۔
* اور اگر شکم پری بڑھ جاتی ہے تو یہ شکم پری اس کے لیے کرب و اذیت کا باعث ہوتی ہے کوتاہی اس کے لیے نقصان رساں اور حد سے زیادتی اس کے لیے تباہ کن ہوتی ہے ۔