نااہل کے سامنے حاجت پیش کرنے سے جو شرمندگی حاصل ہوتی ہے وہ محرومی کے اندوہ سے کہیں زیادہ روحانی اذیت کا باعث ہوتی ہے ۔اس لیے کے مقصد سے محرومی کو برداشت کیا جاسکتا ہے ۔مگر ایک دنی و فر و مایہ کی زیر باری ناقابل برداشت ہوتی ہے ۔ چنانچہ ہر با حمیت انسان نااہل کے ممنون احسان ہونے سے اپنی حرمان نصیبی کو ترجیح دے گا ٬اور کسی پست و دنی کے آگے دست سوال دراز کرنا گوارا نہ کرے گا ۔
Post Top Ad
Responsive Ads Here
Thursday, January 15, 2015
نہج البلاغہ کلمہ نمبر 67
sponsors
Post Top Ad
Responsive Ads Here
Author Details
Mujraba Duas and Islamic Mobile Apps