عبد اللہ ابن عباس نے ایک امر میں آپؑ کو مشورہ دیا جو آپؑ کے نظر یہ کے خلاف تھا۔تو آپؑ نے ان سے فرمایاتمہارا یہ کام ہے کہ مجھے رائے دو۔اس کے بعد مجھے مصلحت دیکھنا ہےاور اگر میں تمہاری رائے کو نہ مانوں تو تمہیں میری اطاعت لازم ہے۔
عبداللہ ابن عباس نے امیر المومنین علیہ السّلام کو یہ مشورہ دیا تھا کہ طلحہ و زبیر کو کو فہ کی حکومت کا پروانہ لکھ دیجئے اور معاویہ کو شام کی ولایت پر برقرار رہنے دیجئے ‘یہاں تک کہ آپؑ کے قد م مضبوطی سے جم جائیں اور حکومت کو استحکام حاصل ہوجائے جس کے جو اب میں حضرت نے فرمایا کہ میں دوسروں کی دنیا کی خاطر اپنے دین کو خطرہ میں نہیں ڈال سکتا لہٰذا تم اپنی بات منوانے کی بجائے میری بات کو سنو اور میری اطاعت کرو۔