نصیحتیں کتنی زیادہ ہیں اور ان سے اثر لینا کتنا کم ہے۔
اگر زمانہ کے حوادث و انقلابات پر نظر کی جائے اور گزشتہ لوگوں کے احوال و واردات کو دیکھا اور ان کی سرگزشتوں کو سناجائے تو ہر گوشہ سے عبر ت کی ایک ایسی داستان سنی جاسکتی ہے جو روح کو خواب غفلت سے جھنجھوڑنے پند و نصیحت وموعظمت کرنے اور عبر ت و بصیرت دلانے کا پورا سرو سامان رکھتی ہے۔چنانچہ دنیا میں ہرچیز کا بننا اور بگڑنا اور پھولوں کا کھلنا اور مرجھانا سبزے کا لہلہانا اورپامال ہونا او رہر ذرہ کا تغیر وتبدل کی آماجگاہ بنناایسا درس عبر ت ہے جو سیراب زندگی سے جام بقا کے حاصل کرنے کی توقعا ت ختم کردیتا ہے۔بشرطیکہ دیکھنے والی آنکھیں اور سننے والے کان ان عبرت افزا چیزوں سے بند نہ ہوں۔
کاخ جہاں پراست نہ ذکر گزشتگاں لیکن کسیکہ گوش دہد ‘ایں مذاکم است۔