نہج البلاغہ کلمہ نمبر 57 - Mujarab Duas from Quran and Hadith

Breaking

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Sunday, January 4, 2015

نہج البلاغہ کلمہ نمبر 57

قناعت وہ سرمایا ہے جو ختم نہیں ہو سکتا۔
 (علامہ رضیؒ فرماتے ہیں کہ یہ کلام پیغمبر ﷺسے بھی مروی ہے۔ قناعت کا مفہوم یہ ہے کہ انسان کو جو میسر ہو اس پر خوش و خرم رہے اور کم ملنے پر کبیدہ خاطر و شاکی نہ ہو اور اگر تھوڑے پر مطمئن نہیں ہو گا تو رشوت٬ خیانت اور مکروفریب ایسے محرمات اخلاقی کے ذریعہ اپنے دامنِ حرص کو بھرنے کی کوشش کرے گا کیونکہ حرص کا تقاضا ہی یہ ہے کہ جس طرح بن پڑے خواہشات کو پورا کیا جائے اور ان خواہشات کا سلسلہ کہیں پر رکنے نہیں پاتا ۔ کیونکہ ایک خواہش کا پورا ہونا دوسری خواہش کی تمہید بن جایا کرتا ہے اور جوں جوں انسان کی خواہشیں کامیابی سے ہمکنار ہوتی ہیں اس کی احتیاج بڑھتی ہی جاتی ہے ۔ اس لیے کبھی بھی محتاجی و بے اطمینانی سے نجات حاصل نہیں کر سکتا۔ اگر اس بڑھتی ہوئی خواہش کو روکا جا سکتا ہے تو وہ صرف قناعت سے کہ جو ناگزیر ضرورتوں کے علاوہ ہر ضرورت سے مستغنی بنا دیتی ہے اور وہ لازوال سرمایہ ہے جو ہمیشہ کے لئے فارغ البال کر دیتا ہے۔

sponsors

Post Top Ad

Responsive Ads Here