نہج البلاغہ كلمہ 30 - Mujarab Duas from Quran and Hadith

Breaking

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Thursday, July 11, 2019

نہج البلاغہ كلمہ 30


حضرت ؑ سے ایمان کے متعلق سوال کیا گیا ٬ تو آپ ؑنے فرمایا۔ ایمان چار ستونوں پر قائم ہے۔ صبر٬ یقین٬ عدل اورجہاد۔ پھر عدل کی چار شاخیں ہیں- اِشتیاق٬ خوف٬ دنیا سے بے اعتنائی اور اِنتظار۔ اس لیے کہ جو جنت کامشتاق ہو گا وہ خواہشوں کو بھُلا دے گا اور جو دوزخ سے خوف کھائے گا۔ وہ محرمات سے کنارہ کشی کرے گا اور دنیا سے بے اعتنائی اختیار کرے گا٬ وہ مصیبتوں کو سہل سمجھے گا اور جسے موت کا اِنتظار ہو گا وہ نیک کاموں میں جلدی کرے گا اور یقین کی بھی چار شاخیں ہیں۔ روشن نگاہی٬ حقیقت رسی٬ عبرت اندوزی اور اگلوں کا طور طریقہ۔ چنانچہ جو دانش و آگہی حاصل کرے گا اس کے سامنے علم و عمل کی راہیں واضح ہو جائیں گی اور جس کے لئے علم و عمل آشکارا ہو جائے گا وہ عبرت سے آشنا ہو گا اور جو عبرت سے آشنا ہو گا اور جو عبرت سے آشنا ہو گا وہ ایسا ہے جیسے وہ پہلے لوگوں میں موجود رہا ہو اور عدل کی بھی چار شاخیں ہیں۔ تہوں تک پہنچنے والی فکر اور علمی گہرائی اور فیصلہ کی خوبی اور عقل کی پائیداری۔ چنانچہ جس نے غوروفکر کیا وہ علم کی گہرائیوں سے آشنا ہوا۔ اور جو علم کی گہرائیوں میں اترا وہ فیصلہ کے سرچشموں سے سیراب ہو کر پلٹا اور جس نے علم وبردباری اختیار کی اس نے اپنے معاملات میں کوئی کمی نہیں کی اور لوگوںمیں نیک نام رہ کر زندگی بسر کی اور جہاد کی بھی چار شاخیں ہیں۔ امر بالمعروف٬ نہی المنکر٬ تمام موقعوں پر راست گفتاری اور بدکرداروں سے نفرت۔ چنانچہ جس نے امر بالمعروف کیا اس نے مومنین کی پشت مضبوط کی اور جس نے نہی عن المنکر کیا اس نے کافروں کو ذلیل کیا اور جس نے تمام موقعوں پر سچ بولا اس نے اپنا فرض ادا کر دیا اور جس نے فاسقوں کو برا سمجھا اور اللہ کے لئے غضبناک ہوا اللہ بھی اس کے لئے دوسروں سے غضبناک ہو گا اور قیامت کے دن اس کی خوشی کا سامنا کرے گا۔

sponsors

Post Top Ad

Responsive Ads Here