Nahjul Balagha Kalma 367 - Mujarab Duas from Quran and Hadith

Breaking

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

Tuesday, May 3, 2016

Nahjul Balagha Kalma 367

اے لوگو!دنیا کا سازوسامان سوکھا سڑا بھوسا ہے جو وبا پید ا کرنے والاہے۔لہٰذ ا اس چراگاہ سے دور رہو کہ جس سے چل چلاؤ باطمینان منزل کرنے سے زیادہ فائدہ مند ہے اورصرف بقدر کفاف لے لینا اس دولت و ثروت سے زیادہ برکت والا ہے اس کے دولت مندوں کے لیے فقر طے ہوچکا ہے اور اس سے بے نیاز رہنے والوں کو راحت کا سہار ادیا گیا ہے۔جس کو اس کی سج دھج لبھا لیتی ہے وہ انجام کا ر اس کی دونوں آنکھوں کو اندھا کردیتی ہے اور جو اس کی چاہت کو اپنا شعار بنا لیتا ہے وہ اس کے دل کو ایسے غموں سے بھر دیتی ہے جو دل کی گہرائیوں میں تلاطم برپا کر تے ہیں یوں کہ کبھی کوئی فکر اسے گھیرے رہتی ہے اور کبھی کوئی اندیشہ اسے رنجیدہ بنائے رہتا ہے۔وہ اسی حالت میں ہوتا ہے کہ اس کا گلاگھونٹاجانے لگتا ہے اور وہ بیابان میں ڈال دیا جاتا ہے اس عالم میں کہ اس کے دل کی دونوں رگیں ٹوٹ چکی ہوتی ہیں۔ اللہ کو اس کافنا کرنا سہل اور اس کے بھائی بند وں کا اسے قبر میں اتارنا آسان ہوجاتا ہے۔مومن دنیا کو عبرت کی نگاہ سے دیکھتاہے اور اس سے اتنی ہی غذا حاصل کرتا ہے۔جتنی پیٹ کی ضرورت مجبور کرتی ہے اور اس کے بارے میں ہر بات کو بغض و عناد کے کانوں سے سنتا ہے اگر کسی کے متعلق یہ کہا جاتا ہے کہ وہ مال دار ہوگیا ہے توپھر یہ بھی کہنے میں آتا ہے کہ نادار ہوگیا ہے اگر زندگی پر خوشی کی جاتی ہے تو مرنے پرغم بھی ہوتاہے۔یہ حالت ہے حالانکہ ابھی وہ دن نہیں آیا کہ جس میں پوری مایوسی چھا جائے گی۔

sponsors

Post Top Ad

Responsive Ads Here